Header Ads Widget

Responsive Advertisement

کریم ڈرائیور کی زبانی اسلام آ باد کی کہانی

کل ایف نائین پارک جانے کا اتفاق ہوا  وہاں سے  ایف ٹین  جانا تھا تو سوچا کہ کیوں  نہ  کریم  بک کی جاے سو کریم بک کی 5 منٹ  میں  کریم والا آ گیا سفر شروع ہو ا تو کیپٹن  نے باتیں شروع  کردیں  شروع میں تو لگا کہ انکل بھت ہی  باتونی  ھیں مگر تھوڑی دیر کے بعد  ھی احساس ہو ا کہ کسی بھت ھی  پرھے  لکھے انسان سے واسطہ پڑا ہے  انکل بتانے لگے کہ 33 سال اسلام  آ باد میں گزارے  ھیں  مگر  احساس ہو ا کہ اسلام آ باد بھی عام شہروں جیسا ھے یہاں  بھی  آئس کریم  بیچنے والے  سٹریٹ  میں آ جاتے ھیں۔یہاں  بھی  سبری اور پھل  والے آوازیں  لگا لگا کے فورٹ بیچتے  ھیں سیکیورٹی  بھی خاص نہیں  ھے تو پھر کیوں  نا پنڈی  سکونت اختیار کی  جائے ۔انکل کی باتیں  سن کے میں بھی  سوچنے پے مجبور ھوئ  کہ انکل کہ تو ٹھیک  رھے  ھیں ۔بہت  ساری باتیں ھوئں  انکل سے میں  نے  پوچھا کہ انکل آپ  کس  ادارے کے ملازم  رھے ھیں پہلے تو ٹال  گئے  مگر جب  راہیڈ  اہنڈ  ھوئ اور میں  پیمنٹ  کر رھی  تھی  تو تب انھوں  نے مجھے  اپنے کیریئر  کا  بتایا  تو میں  حیران رہ گئی کہ یہاں ہر  قابل لوگوں کی  قدر نہیں ۔اگلی قسط  میں آ پ کو ان کے کیریئر  کے بارے میں  بتاوں  گئ  سو اگلی  قسط  کا انتظار  کریں ۔

Post a Comment

0 Comments