ماں کہتی ھے بھائی کو جائیداد میں سے حصہ بخش دو تا کہ میکہ کا در تم پے کھلا رھے پر میں نے تو صاف انکار کر دیا ساتھ قرآن مجید کی آیات بھی پڑھ کے سنا دیں کہ کسی کا حق کھانا جائز نہیں پر ماں کو میرے میکے کے دروازے کے کھلے رکھنے کی فکر کھائے جارھی تھی ماں کی بس ایک ھی خواہش تھی کہ میں بھائیوں کے حق میں دستبردار ہو جاوں ۔ہمارے معاشرے کا المیہ ہے کہ ھم خود اپنی بیٹیوں کو وراثت میں میں حصہ نہیں دیتے کیونکہ ھمیں لگتا ھے کہ ہمارے مرنے کے بعد بھائی بہنوں کا خیال نہیں رکھیں گے ۔کاش ھم اپنے بچوں کی تربیت اس طرح کریں کہ ان کو بہنوں کو حصہ دینے میں کوئی تکلیف نا ھوبلکہ بیٹوں کو بتایا جائے کہ جس طرح تم باپ کی وراثت کے حصے دار ھو اسی طرح بیٹیوں کو بھی اسلام نے وراثت کا حق دیا ہے ۔
مجھے آپ کی فیڈ بیک کا انتظار رہے گا شکریہ
0 Comments
if you have any doubt please let me know